Aye Musht-E-Khaak by Shani Arshad (2025)

اتنا تو شکوہ خود سے ہے مجھ کو
ملنے سے پہلے جانا نہ تجھ کو
سوچوں سے تیری سوچیں نہ ملنا
تجھ سنگ یوں جینا، مانے یہ دل نہ

نگاہوں میں گم، نگاہیں تیری
کہ دل نے دیکھیں پناہیں تیری
اکیلا جس طرح سے پرندہ اُڑ رہا ہو

کہ اُڑتے-اُڑتے جیسے فلک سے جُڑ رہا ہو

یہ سوچا تھا منزل مل جاۓ گی جو تیرا ساتھ ہو

خدا نے تجھے ملا دیا مجھ سے
نصیبوں نے کیوں جدا کیا مجھ سے؟
کیوں تیرے بِنا جینا پڑا مجھ کو؟
کیوں تیرے بِنا جینا پڑا مجھ کو؟
کہ جیسے تیرا خدا نہ تھا میرا
کہ جیسے تجھے پتا نہ تھا میرا
کیوں تیرے بِنا جینا پڑا مجھ کو؟
کیوں تیرے بِنا جینا پڑا مجھ کو؟

ساتھ بھی رہتے اگر رہتے بھلا ہم ایسے کس طرح؟
خواب میں ملنا تیرا پھر خواب میں ہی کھو جانا تیرا
ساتھ بھی رہتے اگر رہتے بھلا ہم ایسے کس طرح؟
خواب میں ملنا تیرا پھر خواب میں ہی کھو جانا تیرا
چاہتوں کے دھوکے میں زندگی گزاری
دھوپ-چھاؤں جیسی تھی ہر گھڑی ہماری

یہ چاہا تھا میں جی لوں گی جو تیرا ساتھ ہو

خدا نے تجھے ملا دیا مجھ سے
نصیبوں نے کیوں جدا کیا مجھ سے؟
کیوں تیرے بِنا جینا پڑا مجھ کو؟
کیوں تیرے بِنا جینا پڑا مجھ کو؟

کہ جیسے تیرا خدا نہ تھا میرا
کہ جیسے تجھے پتا نہ تھا میرا
کیوں تیرے بِنا جینا پڑا مجھ کو؟
کیوں تیرے بِنا جینا پڑا مجھ کو؟

صبر کی طاقت ہے یہ جس سے میرا جینا آساں رہا
مجھ کو بھی حیرت رہی، میری طرح تُو بھی حیراں رہا
صبر کی طاقت ہے یہ جس سے میرا جینا آساں رہا
مجھ کو بھی حیرت رہی میری طرح تُو بھی حیراں رہا
آشنا پھر ہونگے کیا اجنبی ستارے؟
کیا ملیں گے منزل سے راستے ہمارے؟

راہیں ہوں گی کیا روشن، پھر دن ہو، کہ رات ہو

خدا نے تجھے ملا دیا مجھ سے
نصیبوں نے کیوں جدا کیا مجھ سے؟
کیوں تیرے بِنا جینا پڑا مجھ کو؟
کیوں تیرے بِنا جینا پڑا مجھ کو؟
کہ جیسے تیرا خدا نہ تھا میرا
کہ جیسے تجھے پتا نہ تھا میرا
کیوں تیرے بِنا جینا پڑا مجھ کو؟
کیوں تیرے بِنا جینا پڑا مجھ کو؟

اے خدا! تیرے سِوا میرا یہاں محرم کوئی نہیں
گھاؤں ہیں کیا-کیا میرے، دل پر لگے مرحم کوئی نہیں
اے خدا! تیرے سِوا میرا یہاں محرم کوئی نہیں
گھاؤں ہیں کیا-کیا میرے، دل پر لگے مرحم کوئی نہیں
آئے میرے ہونٹوں پہ یہ دعا، خدایا
ٹوٹے دل کی سن لے تو اِلتجا، خدایا
لے کہ جائے جو منزل پہ وہ تیری ذات ہو

خدا نے تجھے ملا دیا مجھ سے
نصیبوں نے کیوں جدا کیا مجھ سے؟
کیوں تیرے بِنا جینا پڑا مجھ کو؟
کیوں تیرے بِنا جینا پڑا مجھ کو؟
کہ جیسے تیرا خدا نہ تھا میرا
کہ جیسے تجھے پتا نہ تھا میرا
کیوں تیرے بِنا جینا پڑا مجھ کو؟
کیوں تیرے بِنا جینا پڑا مجھ کو؟

(خدا نے تجھے ملا دیا) خدا نے تجھے ملا دیا مجھ سے
نصیبوں نے کیوں جدا کیا مجھ سے؟
کیوں تیرے بِنا جینا پڑا مجھ کو؟
کیوں تیرے بِنا جینا پڑا مجھ کو؟ (کیوں تیرے بِنا جینا پڑا مجھ کو؟)
کہ جیسے تیرا خدا نہ تھا میرا
کہ جیسے تجھے پتا نہ تھا میرا (کہ جیسے تجھے پتا نہ تھا میرا)
کیوں تیرے بِنا جینا پڑا مجھ کو؟
کیوں تیرے بِنا جینا پڑا مجھ کو؟ (کیوں تیرے بِنا جینا پڑا مجھ کو؟)

The lyrics of Shani Arshad's song "Aye Musht-E-Khaak" express feelings of pain and loneliness, as well as a longing for a lost love. The singer questions why fate has separated them, wondering why they must live without each other. They reflect on the memories they shared and the dreams they had together, wishing that they could go back to those moments. Despite the pain, the singer finds strength in their ability to endure and to hope for a reunion with their love.

The imagery in the song is rich, and the repetition of certain phrases - such as "kiun tere bina jeena para mujhko" - helps to emphasize the singer's pain and confusion. The use of the metaphor of a bird flying alone echoes the singer's sense of isolation and longing for companionship. Overall, the song is a powerful expression of heartbreak, longing, and hope.

اتنا تو شکوہ خود سے ہے مجھ کو
I am complaining about myself so much

ملنے سے پہلے جانا نہ تجھ کو
Don't go before meeting me

سوچوں سے تیری سوچیں نہ ملنا
Your thoughts and my thoughts shouldn't meet

تجھ سنگ یوں جینا، مانے یہ دل نہ
Living with you like this, my heart doesn't agree

نگاہوں میں گم، نگاہیں تیری
Lost in your eyes, your gaze

کہ دل نے دیکھیں پناہیں تیری
That my heart found refuge in your eyes

اکیلا جس طرح سے پرندہ اُڑ رہا ہو
The way a bird flies alone

کہ اُڑتے-اُڑتے جیسے فلک سے جُڑ رہا ہو
As if flying and joining with the skies

یہ سوچا تھا منزل مل جاۓ گی جو تیرا ساتھ ہو
I thought I would find my destination with you

خدا نے تجھے ملا دیا مجھ سے
God brought you to me

نصیبوں نے کیوں جدا کیا مجھ سے؟
Why did fate separate me from you?

کیوں تیرے بِنا جینا پڑا مجھ کو؟
Why did I have to live without you?

کہ جیسے تیرا خدا نہ تھا میرا
As if you weren't my God

کہ جیسے تجھے پتا نہ تھا میرا
As if you didn't know me

ساتھ بھی رہتے اگر رہتے بھلا ہم ایسے کس طرح؟
If we had stayed together, how could we have stayed like this?

خواب میں ملنا تیرا پھر خواب میں ہی کھو جانا تیرا
Meeting you in dreams and then losing you in dreams

چاہتوں کے دھوکے میں زندگی گزاری
Living in the deception of desires

دھوپ-چھاؤں جیسی تھی ہر گھڑی ہماری
Like sunshine and shade, every moment of ours was

یہ چاہا تھا میں جی لوں گی جو تیرا ساتھ ہو
I thought that I would be able to live with you

صبر کی طاقت ہے یہ جس سے میرا جینا آساں رہا
This is the power of patience which makes my life easy

مجھ کو بھی حیرت رہی، میری طرح تُو بھی حیراں رہا
I am also amazed, and you are also amazed like me

آشنا پھر ہونگے کیا اجنبی ستارے؟
Will we become known to each other again, like strangers in the stars?

کیا ملیں گے منزل سے راستے ہمارے؟
Will we meet our paths from our destination?

راہیں ہوں گی کیا روشن، پھر دن ہو، کہ رات ہو
Will the paths become bright? Will it be day or night?

اے خدا! تیرے سِوا میرا یہاں محرم کوئی نہیں
Oh God! Apart from you, there is no one who I can trust here

گھاؤں ہیں کیا-کیا میرے، دل پر لگے مرحم کوئی نہیں
I have many wounds, but there is no one who can understand my heart

آئے میرے ہونٹوں پہ یہ دعا، خدایا
This prayer comes to my lips, Oh God,

ٹوٹے دل کی سن لے تو اِلتجا، خدایا
Listen to the request of a broken heart, Oh God,

لے کہ جائے جو منزل پہ وہ تیری ذات ہو
So that the destination that we reach belongs to you

(خدا نے تجھے ملا دیا) خدا نے تجھے ملا دیا مجھ سے
(God brought you to me) God brought you to me

کیوں تیرے بِنا جینا پڑا مجھ کو؟ (کیوں تیرے بِنا جینا پڑا مجھ کو؟)
Why did I have to live without you? (Why did I have to live without you?)

کہ جیسے تجھے پتا نہ تھا میرا (کہ جیسے تجھے پتا نہ تھا میرا)
As if you didn't know me (As if you didn't know me)


Writer(s): Sabir Zafar

Contributed by William L. Suggest a correction in the comments below.

Aye Musht-E-Khaak by Shani Arshad (2025)

References

Top Articles
Latest Posts
Recommended Articles
Article information

Author: Carlyn Walter

Last Updated:

Views: 6433

Rating: 5 / 5 (50 voted)

Reviews: 89% of readers found this page helpful

Author information

Name: Carlyn Walter

Birthday: 1996-01-03

Address: Suite 452 40815 Denyse Extensions, Sengermouth, OR 42374

Phone: +8501809515404

Job: Manufacturing Technician

Hobby: Table tennis, Archery, Vacation, Metal detecting, Yo-yoing, Crocheting, Creative writing

Introduction: My name is Carlyn Walter, I am a lively, glamorous, healthy, clean, powerful, calm, combative person who loves writing and wants to share my knowledge and understanding with you.